پیٹرول، ڈیزل(Petrol Diesel Price) اور مٹی کے تیل میں 30 روپے فی لیٹر اضافے پر جہاں عوام میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں میمرز نے اسے ہنسی میں اُڑا دیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر بننے والی میمز کا سیلاب آیا ہوا ہے، یہ میمز ناصرف صارفین کو ہنسنے پر مجبور کر رہی ہیں بلکہ سائیکل کی خریداری کا مشورہ بھی دے رہی ہیں۔
Uses of cars in Pakistan after petrol price increased ⛽📈#PetrolDieselPrice#خقیقی_ازادی_مارچ#قائد_انقلاب_عمران_خان#امپوڑٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/UtpMgtCsfW
— Mian Saffiullah (@MianSaffiullah3) May 26, 2022
ٹوئٹر پر وائرل ایک میم میں پیٹرول کی قیمتوں میں ایک ساتھ 30 روپے کے اضافے پر میمرز کا کہنا ہے کہ اب گاڑیاں چلانے کے بجائے بطور گملا استعمال کر لینا چاہیے۔
"Current Situation"#PetrolDieselPrice Rs 30#MaryamNawazSharif pic.twitter.com/MZfvMo40Fi
— Aayiz Sheikh.. (@Aayiz8) May 27, 2022
ایک اور میم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ملازم دفتر پہنچنے کے لیے اپنے بچے کی سائیکل چلاتا ہوا جا رہا ہے جبکہ اس کا بچہ اپنی سائیکل چھِن جانے پر رو رہا ہے۔
Current situation.. 😒#PetrolDieselPrice pic.twitter.com/Dw5FrSqaTm
— Palwasha Bashir (@BashirPalwasha) May 26, 2022
دوسری جانب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر موٹر بائیکس رکھنے والوں کو اپنی بائیک کا جنازہ نکال دیا ہے۔
Government raise #PetrolDieselPrice upto Rs 30..
Le Pakistani..#MaryamNawazSharif pic.twitter.com/o0q7xjmH2t
— Imran Khan (@ImramRiazKhan) May 27, 2022
واضح رہے کہ IMF کے دباؤ کے سبب پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کا تیل 30 روپے لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے، پیٹرول 179.86روپے، ڈیزل 174.15، لائٹ ڈیزل 148.31 اور مٹی کاتیل 155.56 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا ہےکہ عمران حکومت نے جاتے ہوئے بارودی سرنگیں بچھائیں، آئی ایم ایف پیٹرول کی قیمت بڑھانے تک قرض دینے کیلئے تیار نہیں، سول حکومت چلانےکا خرچہ 42 ارب اور سبسڈی سوا 100ارب روپے ہے۔
15دن میں 55 ارب روپےکا نقصان برداشت کرچکے، عمران خان کے فارمولے پر جاؤں تو ڈیزل 305 روپے کا ہوجائے تاہم ہم سیاسی فائدے کے لیے ریاست کا نقصان نہیں کریں گے۔