اسلام آباد(ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر پراشتعال انگیز تقریر اور بغاوت کے الگ الگ مقدمات میں فرد جرم عائد کردی گئی۔لاہور کی مقامی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں کیپٹن (ر) محمد صفدر پر فرد جرم عائد کی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف کیس میں فردِ جرم عائد کی، ملزم نے صحت جرم سے انکار کیا جس پر عدالت نے 10جون کو مقدمے کے گواہوں کو طلب کر لیا۔کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے خلاف تھانا اسلام پورہ میں اشتعال انگیز تقاریر کا مقدمہ درج ہے۔
دوسری جانب کیپٹن (ر )محمد صفدر پر گوجرانولا کی عدالت میں بھی ایک اور مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی۔جوڈیشل مجسٹریٹ محمد اعظم کی عدالت میں بغاوت کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں پیشی پر کیپٹن (ر )محمد صفدر اور ایم پی اےعمران خالد بٹ کو فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت نےمقدمہ کی سماعت20 جون تک ملتوی کردی جبکہ بغاوت کا یہ مقدمہ اکتوبر 2020 میں تھانہ سیٹیلائٹ میں درج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں میڈيا سے گفتگو میں محمد صفدر نے کہاکہ مقدمہ تو عمران خان کے خلاف ہونا چاہیے جنہوں نے پشاورمیں فوج اور ریاست کو ٹارگٹ کیا۔