اگر حکومت کوئی قابل عمل تجویز لے کر آتی تو ہم بات چیت کے لیے تیار تھے، حامد رضا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حامد رضا (Hamid Raza) نے حالیہ دنوں میں وزیر دفاع کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "خون ناحق بولتا ہے، یہ قدرت کا قانون ہے”، اور ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر دفاع کی تقریر میں الفاظ حقیقت سے ہم آہنگ نہیں تھے۔ حامد رضا نے اس موقع پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پہلے ہی کوئی قابل عمل تجویز لے کر آتی تو پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے تیار تھی، اور اب بھی وہ بات چیت کے لیے کھلے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی پانچ رکنی کمیٹی کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا گیا ہے اور جو بھی مذاکرات کرنا چاہے، وہ رابطہ کر سکتا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران، حامد رضا (Hamid Raza) نے کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ آج مذاکرات کی میٹنگ ہوگی”، تاہم صحافیوں نے جب سوال کیا کہ کیا حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لیے کوئی رابطہ کیا گیا ہے؟ تو حامد رضا نے جواب دیا کہ "پارلیمان کے اندر تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطہ ہوتا ہے، اور کچھ معاملات امانت ہوتے ہیں جس کا جواب عمر ایوب دیں گے۔” اس کے علاوہ، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بھی اس موقع پر وضاحت کی کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات آج سے شروع نہیں ہو رہے، اور ان کی جماعت مذاکرات کے لیے کوشش کر رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ابھی تک مذاکرات کے لیے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی معاملات پر مذاکرات کی خبریں گردش کرتی رہی ہیں، مگر حکومت کی جانب سے ان کی باضابطہ تصدیق کبھی نہیں کی گئی۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔