پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ایک اہم پریس کانفرنس (Press conference) میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی آئینی ترمیم پر ہونے والی پیشرفت سے مکمل طور پر لاعلم تھے لیکن انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے کردار کی تعریف کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مولانا کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو مثبت انداز میں لیا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلی بار جیل کے حالات کا ذکر کیا، ان کے پاس ٹی وی اور اخبار کی سہولت موجود نہیں، اور وہ جیل میں پانچ دن تک بجلی کی عدم دستیابی کے باعث ورزش نہیں کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت بالکل ٹھیک ہے اور وہ اعلیٰ حوصلے میں ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے پریس کانفرنس (Press conference) انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد بچھر، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور سمیت دیگر رہنماؤں کو ملاقات کے لیے بلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام واضح ہے کہ وہ قوم کی آزادی اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے، چاہے انہیں سو سال بھی جیل میں گزارنا پڑے۔
بیرسٹر گوہر نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے حقوق کا خاص خیال رکھا جائے اور ان کے پاس موجود دو سینیٹرز کی رہائی یقینی بنائی جائے۔