نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف امریکی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے خبردار کیا ہے کہ کانگریس نے بروقت اقدامات نہ اٹھائے تو امریکہ آئندہ ماہ ڈیفالٹ کرسکتا ہے جس سے 60 لاکھ کے قریب افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے جبکہ حکومت کے خزانے میں روزمرہ کے اخراجات کے لئے رقومات کی فراہمی ایک سنگین مسئلہ ہوگا عام امریکی کی دولت میں 15 کھرب ڈالرز کی کمی واقع ہوگی ۔موڈیز کے چیف اکانومسٹ مارک زینڈی کے مطابق اکتوبر میں امریکی کانگریس نے حکومت کو مزید قرض لینے کی اجازت نہ دی تو حکومتی خزانہ خالی ہو جائیگا اس وقت امریکی قوم پر 26 کھرب ڈالرز کے قرضے واجب الادا ہیں جو سرکاری ریکارڈ کے مطابق گذشتہ سال جولائی تک قومی جی ڈی پی کا 77 فیصد ہیں جوبائیڈن کی مخالف ری پبلکن پارٹی بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کے پیش نظر حکومت کو مارکیٹ سے مزید ادھار لینے کے حق میں نہیں جس سے ڈیفالٹ کا خطرہ منڈلاتے لگا ہے جس کے مارکیٹوں پر مندی کے اثرات مرتب ہونگے ادائیگیوں کے علاوہ سوشل سیکورٹی کے فنڈز بھی شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے جس سے ریٹائیرڈ افراد سرکاری ملازمین مسلح افواج اور دیگر شعبوں کو نومبر میں 80 ارب ڈالرز کی ادائیگی ممکن نہ ہوگی امریکی کرنسی ڈالر بھی اپنی ساکھ کھو سکتا ہے جس کے عالمی سطح پر مضر اثرات مرتب ہونگے۔یاد رہے کورونا نے دیگر ممالک کی طرح واحد سپر پاور کو بھی اندر سے کھوکھلا کردیا ہے مہنگائی اور بیروزگاری نے عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے کورونا اور موسمیاتی تبدیلیوں سے روزمرہ کی اشیائے ضرورت کی فراہمی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اکثر بڑے بڑے تجارتی ادارے اپنے کاروبار سمیٹنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔