ڈاکٹر طاہر شمسی آج کراچی میں انتقال کر گئے

خون کی بیماریوں کے ماہر اور پاکستان میں بون میرو ٹرانسپلانٹ شروع کرنے والے ڈاکٹر طاہر شمسی آج کراچی میں انتقال کر گئے۔ ڈاکٹر طاہر شمسی برین ہیمریج کے باعث آغا خان اسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہیں 16 دسمبر کے روز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں رات گئے ان کا آپریشن کیا گیا، ڈاکٹرز نے ان کی حالت تشویش ناک بتائی تھی۔ ڈاکٹر طاہر شمسی نے کرونا کی پہلی شدید لہر کے دوران پلازمہ سے علاج کا طریقہ دریافت کیا تھا۔ ڈاکٹر طاہر شمسی کا تعارف ڈاکٹر طاہر شمسی 26 برس قبل پاکستان میں بون میرو شروع کرنے کے لیے امریکا سے وطن واپس آئے، انہوں نے 88-1987 میں ڈاؤ میڈیکل کالج سے گریجویٹ کیا۔ انہوں نے 2011 میں خون کی بیماریوں کے علاج کے لیے قومی ادارہ برائے امراض خون کے نام سے ادارہ قائم کیا، جس کے وہ سربراہ بھی رہے، این آئی بی ڈی میں اسٹیم سیل پروگرام کے ڈائریکٹر اور برطانوی رائل کالج آف پیتھالوجسٹ کے فیلو بھی تھے۔ ڈاکٹر طاہر شمسی نے 1995 میں پہلی مرتبہ پاکستان میں بون میرو ٹرانسپلانٹ متعارف کروایا تھا اور لیاری کے نوجوان کا آپریشن کیا تھا، وہ اب تک ساڑھے چھ سو کے لگ بھگ بون میرو ٹرانسپلانٹ کر چکے ہیں.