لاہور(نیوز ڈیسک) اِیف اِیف اِسٹیل کے زیراہتمام لاہورفلیڈیز ہوٹل میں ایک افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا جس میں اِیف اِیف اِسٹیل نے ”گریڈ 80“ کی اسٹیل بار متعارف کروائی- تقریب کے مہمانِ خصوصی پنجاب کے گورنر جناب چوہدری محمد سرور تھے- دیگرمہمانوں میں پنجاب کے صوبائی وزیر آبپاشی محمد محسن خان لغاری، پنجاب میں عوامی جمہوریہ چین کے قونسلر جنرل مسٹر Peng Zhengwu، چیف ایگزیکیٹو NESPAK, MDCG، مرزا آصف بیگ، NESPAK کے شعبہئ تحقیق و ترقی سہیل کبریا اور دیگر متعلقہ شعبہ ہائے زندگی سے اہم افراد نے شرکت کی۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ’اِیف اِیف اِسٹیلز‘ کی جانب سے ”گریڈ 80“ کی اسٹیل بار متعارف کرانے کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”اِیف اِیف اِسٹیلز کی جانب سے ہمیشہ معیار اُور جدت کو ترجیح دی گئی ہے، جس نے گریڈ 80 کی اِسٹیل بار متعارف کر کے اِس شعبے میں اپنی سبقت ثابت کی ہے اُور اِس سے فولاد کی صنعت میں اِنقلابی اقدام آیا ہے جو پاکستان کی صنعتی تاریخ میں اہم سنگ میل ہے۔ ’ایف ایف اسٹیلز‘ کی جانب سے اِس تازہ ترین پیشرفت کو عملاً ممکن بنانے میں فولاد سے متعلقہ صنعت‘ مشاورت اُور تحقیق کاروں کی مشترکہ کاوشیں شامل ہیں‘ جو بہتر معیار کی وجہ سے ’اسٹیل‘ کی صنعت و مصنوعات کے نئے صنعتی معیار کا پیش خیمہ ثابت ہوگی – اِس بات کی اُمید کی جا سکتی ہے کہ ’گریڈ 80‘ معیار کی اسٹیل بار متعارف کرانا سے اِس اہم صنعتی شعبے میں انقلاب لائے گا۔“ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مزید کہا کہ ”پاکستان جس دوراہے پر کھڑا ہے اُس میں قوم کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔“
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ ”صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری‘ جدت اُور پاکستان میں اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی تیاری جیسے اقدامات سے کاروباری و اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اُور ’پاکستان میں تیار مصنوعات‘ کو پذیرائی ملے گی- اس سے روزگارو کاروبار کی صورت ملکی معیشت اور محصولات میں اضافہ بھی ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ ”ایف ایف اسٹیلز“ نامی فولاد ساز صنعت 1986ء میں قائم کی گئی تھی‘ جس نے عصر ِحاضر کی ٹیکنالوجی اور اِسٹیل کی صنعت کی بہتری کے لئے ’ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ‘ پر انحصار کیا ہے جس کے نتائج کامیابی کی صورت ظاہر ہو رہے ہیں۔
سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ ایف ایف اسٹیلز کی جانب سے ’گریڈ 80‘ معیار کا اسٹیل تیار غیرمعمولی کامیابی ہے۔ انہوں نے صنعتوں اُور تحقیق کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صنعتوں کو عصری تقاضوں پر پورا اُترنے کے لئے پیداواری صلاحیت اُور متعلقہ شعبوں میں تحقیق کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہوگا۔ انہوں نے ”گریڈ 80“ معیار کے اسٹیل بارز کی خصوصیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی تعمیراتی منصوبے پر لاگت کا مجموعی تخمیہ ایک ارب روپے ہے تو گریڈ 80 کی آہنی سلاخیں استعمال کرنے سے صارف کو 10 کروڑ (100ملین) روپے کی بچت ہوگی اُور یہی وجہ ہے کہ مذکورہ معیار کی پیداواری صلاحیت حاصل کرکے سرکاری تعمیراتی منصوبوں میں بھی بچت ہوگی۔
نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) اُور قومی تعمیراتی ادارے (NESPAK) کے اشتراک سے ’اِیف ایف اسٹیلز‘ نے ’گریڈ 80‘ معیار کی آہنی سلاخیں (اِسٹیل بارز) تیار کی ہیں‘ جن کے اِستعمال سے صارفین کو بیک وقت مالی اُور مضبوطی کی وجہ سے اقتصادی فوائد کا مؤجب ہوگی اُور اِس سے تعمیراتی لاگت میں یقینی کمی آئے گی جبکہ 80 گریڈ کی اسٹیل بارز کی مدد سے کثیرالمنزلہ بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر اُور سی پیک منصوبوں کی تکمیل میں بھی اہم پیشرفت ہوگی۔