مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی ظہرانے کے بعد پریس کانفرنس

لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے پر اتفاق کرلیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے قائدین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک بحران میں ہے، اکٹھے نہ ہوئے تو قوم معاف نہیں کرے گی، حکومت سے چھٹکارا کرنے کے لئے تمام آئینی و سیاسی آپشن کو بلا تاخیر استعمال کرنا ہوگا۔ تجاویز پی ڈی ایم میں لے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج پیپلزپارٹی کے ساتھ ملکی معیشت اور سیاسی صورتحال پر غور کیا۔ ہم نے پیپلزپارٹی سے بات کی ان کا اپنا منشور ہے، لیکن قوموں کی زندگی میں مشکل آن پڑے تو اکٹھا ہونا فطری ہے۔ میثاق جمہوریت نوازشریف اور بے نظیر کے درمیان ہوا آج ایک نقطہ پر اکٹھا ہونا ہوگا۔

شہباز شریف بولے کہ لوگ کرپٹ اور نااہل حکومت سے جان چھوٹنے کی دعائیں کررہے ہیں، ان کا سارا زور مخالفین کو گالیاں دینے اور عوام کے سامنے برا بھلا کہنے کے علاوہ کچھ نہیں۔ اگر حکومت گالیوں کے بجائے ملکی ترقی پر توجہ دیتی تو یہ حالات نہ ہوتے۔

اُنہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی معاشی تباہی کی گئی جب آئی ایم ایف سے قرضے لیے گئے، چین سے قرضے لینے وزیراعظم چلے گئے، ہم نے بھی قرضے لئے جو ترقی ہم نے کی وہ سب کے سامنے ہے۔ کھربوں روپے کے قرضے لئے کوئی اینٹ نہیں، تختیاں نوازشریف کے نام پر لگا رہے ہیں جو ڈھٹائی ہے۔

شہبازشریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے کہا کہ کشمیر میں 5 اگست دوہزار انیس کو مودی سرکاری نے ظلم کا بازار گرم کیا، ظلم و زیادتی کی انتہا کردی۔ 70 برس ہوگئے کشمیر کی وادی میں ہزاروں کشمیریوں کو خون سے رنگ دیا گیا۔

اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے غاصبانہ اقدام جو مودی سرکاری نے اٹھایا اس پر پر آسرا خاموشی اختیار کی، حکومت کشمیر کاذ کو بڑھانے میں ناکام ہوئی۔ پاکستانیوں کا کشمیریوں کے ساتھ دل دھڑکتا ہے، آزادی تک بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا رہے گا، آخری دم تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

قائدِحزب اختلاف نے کہا کہ دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، لاہور سے بلوچستان میں دہشت گردانہ حملے ہوئے۔ دہشت گردوں کو جہنم رسید کرنے کے لیے فوجی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، ضرب مومن، ضرب عضب و رد الفساد جیسے آپریشنز سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔

پی ٹی آئی نے تین سالوں میں ترقی کو سرد خانے میں ڈال دیا، دہشت گردی پر حکومتئ رویہ و پرفارمنس عوام کے سامنے ہے۔ بے روزگاری و مہنگائی نے ہر طرف ڈیرے ڈال رکھے ہیں، پاکستان دنیا میں تیسرا مہنگا ترین ملک بن چکا ہے۔ غریب روٹی کو ترس گیا ہے، بیوہ و یتیم کے سر پر کوئی دست شفقت والا نہیں، بے روزگاری نے تباہی مچا دی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی رائے کو ن لیگ کے سامنے رکھا، ن لیگ نے جو پلان بنائے ان پر بھی بات ہوئی، حکومت ہٹانے کے لیے آئینی راستہ اختیار کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتیں جتنی متفق ہوں گی حکومت کو اتنا ہی خطرہ ہوگا۔

اُنہوں نے کہا کہ مہنگائی کے باعث عوام معاشی بحران سے گزر رہے ہیں، بلوچستان سے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، سیاسی جماعتوں کے اپنے نقطہ نظر ہوتے ہیں، شہبازشریف نے اپنا کردار ادا کیا، عوام کا حکومت سے اعتماد اٹھ چکا ہے، اب پارلیمنٹ کا اعتماد بھی اٹھ جائے گا۔

مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کہتی ہیں عوام کی بہتری کیلئے سیاسی پارٹیوں کو اختلاف بھلا دینا چاہیے، جو سلیکٹڈ تھا، وہ جانے والا ہے، نومبر بہت دور ہے، حکومت پہلے ہی چلی جائے گی۔