مری میں گاڑیوں میں پھنسے 19 افراد جاں بحق ہو گئے: شیخ رشید

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ رات سے 1 ہزار گاڑیاں مری میں پھنسی ہوئی ہیں، ان پھنسی ہوئی گاڑیوں میں 16 سے 19 افراد کی اموات ہوئی ہیں۔

پولیس کے مطابق مری میں ہونے والی اموات میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے پولیس کے اے ایس آئی سمیت ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل ہیں، جبکہ نتھیا گلی میں بھی 3 اموات ہوئی ہیں۔

وزیرِ داخلہ شیخ رشید مری اور گلیات میں پھنسے مسافروں کی امداد کی مانیٹرنگ کے لیے مری پہنچ گئے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مری میں امدادی کارروائیوں کے لیے پاک فوج کی 5 پیدل پلاٹون ہنگامی بنیاد پر منگوائی گئی ہیں، ہنگامی بنیادوں پر ایف سی اور رینجرز کو بھی طلب کر لیا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سیاح بڑی تعداد میں مری کی طرف گئے، جس کی وجہ سے اب مری جانے والے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے، پیدل جانے والوں کا داخلہ بھی بند کر رہے ہیں، صرف خوراک اور کمبل لے جانے والی گاڑیوں کو وہاں جانے کی اجازت دی ہے
ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی ساری انتظامیہ ریسکیو میں لگی ہوئی ہے، مری میں پھنسی ہوئی ایک ہزار گاڑیوں کو شام تک نکال لیں گے، خوراک، کمبل اور امدادی سامان لے جانے والوں کو پیدل مری جانے کی اجازت دیں گے۔

وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ 15، 20 سال میں پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں سیاحوں نے مری کا رخ کیا ہے، اتنی بڑی تعداد میں سیاحوں کی مری آمد کی وجہ سے بحران پیدا ہوا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس بحران کی وجہ سے مری جانے والے ٹریفک کو بند کرنا پڑا، مری میں پھنسی کچھ گاڑیوں کو نکال لیا ہے، کچھ کو واپس بھیج دیا ہے، پھنسے افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ مری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے سول آرمڈ فورسز کی مدد طلب کر رہے ہیں۔