قومی اسمبلی کے اجلاس میں تھپڑ کی گونج

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی غزالہ سیفی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں پیش آنے والے آج کے واقعے پر میں بہت افسردہ ہوں، لوگ ہم پر رشک کرتے ہیں کہ ہم عوامی نمائندے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پی پی رکن اسمبلی نے میرے ہاتھ کو مروڑا، لگتا ہے میری انگلی فریکچر ہوئی ہے۔

غزالہ سیفی کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ قومی اسمبلی میں جاہلوں کا لشکر آگیا ہے، ہم یہاں پر عوام کے حقوق کی بات کرنے کے لیے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی گفتگو نہیں ہورہی تھی خواتین مردوں کی طرف آگئی تھیں اور کاغذ پھاڑ کر وزیر خزانہ کی طرف پھینک رہی تھی، میری طرف سے منع کرنے پر خاتون رکن اسمبلی نے میرے اوپر ہاتھ اٹھایا اور ہاتھ بھی مروڑ دیا۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ انہیں لڑائی جھگڑے کا اتنا ہی شوق ہے تو سڑکوں پر جاکر جھگڑے کریں، میری یہ سمجھ نہیں آرہا کہ یہ لوگ آئے کہاں سے ہیں، ان لوگوں نے کہاں پڑھا ہے۔

غزالہ سیفی نے مزید کہا کہ جب انہوں نے میرے اوپر ہاتھ اٹھایا تو میں نے اپنے دفاع کے لیے ان پر جواب میں ہاتھ اٹھایا، کیونکہ میں خاموش نہیں رہ سکتی تھی۔
یاد رہے قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن شگفتہ جمانی نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی غزالہ سیفی کو تھپڑ ماردیا تھا