روس یوکرین کشیدگی میں کمی کے آثار کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں دوران ٹریڈنگ برینٹ خام تیل 92 ڈالر86 سینٹس میں فروخت ہو رہا ہے۔
دوسری جانب عالمی منڈی میں گیس کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد گیس 4.33 ڈالر فی یونٹ پر ٹریڈ ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ روس کی وزارت دفاع نے گزشتہ روز یوکرائن کے ساتھ سرحد پر تعینات کچھ فوجی مشقیں مکمل کرنے کے بعد اپنے فوجی اڈوں پر واپس بلایا ہے، جس سے کسی بھی مغربی روسی حملے کے شبہات کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے جرمن چانسلر اولاف شلٹز سے ملاقات کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ روس میزائل اور دیگر مسائل پر بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ روس یورپ میں جنگ نہیں چاہتا اس لیے سیکیورٹی کی پیشکش کی لیکن تعمیری جواب نہیں ملا۔
جرمن چانسلر نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے سرحد سے فوجیں ہٹانے کے دعوے کو دیکھنا خطے کے استحکام کی جانب ایک اچھا اشارہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ یورپ میں جنگ نہ ہو، ایسی صورتحال میں تمام دستیاب آپشنز استعمال کیے جائیں۔
اگرچہ روس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ یوکرین کی سرحد سے اپنی فوجیں ہٹا رہا ہے لیکن مغربی طاقتیں اب بھی شکوک و شبہات میں مبتلا ہیں کیونکہ انہیں روس کی جانب سے کشیدگی میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں-