قائد حزب اختلاف شہباز شریف نےالیکٹرانک ووٹنگ مشین کو شیطانی مشین قراردے دیا۔
مسلم لیگ نو ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کے پاس ووٹ کے لئے نہیں جاسکتے تھے اس لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین لا رہے ہیں، یہevil vicious machine ہے۔
انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ مجھے آپ کا خط موصول ہوا، ہم نے پوری توجہ سے آپ کے خط پر غور کیا اور اس کا مکمل جواب آپ کو دیا، اپوزیشن ارکان کو داد دیتا ہوں کہ وہ حکومتی دباؤ میں نہیں آئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اور اتحادی بلز کو بلڈوز کرانا چاہتے ہیں، حکومت کے اتحادی انکاری تھے تو اجلاس کو مؤخر کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن سے پہلے ایوان اور 22 کروڑ عوام دھاندلی کا شور مچا رہے ہیں، یہ سیلکٹڈ حکومت اب عوام کے پاس ووٹ کے لیے نہیں جاسکتی، یہ جانتے ہیں کہ عوام ان کوووٹ نہیں دیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مشین کے ذریعے یہ سیلکٹڈ حکومت اپنی میعاد کو طول دینا چاہتی ہے، 2018ء میں تو آر ٹی ایس خراب ہو گیا تھا جس سے یہ دھاندلی زدہ حکومت بنی۔
اپنے خطاب میں شہباز شریف نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ آپ ان بلز پر تفصیلی مشاورت کریں، آپ نے آج یہ کالا قانون پاس ہونے دیا تو ملک کو شدید نقصان ہو گا، اس کے ذمے دار آپ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج ڈالر 175 روپے کا ہو گیا، چینی 130 روپے کی نہیں ملتی، آٹا 85 روپے کلو ہو چکا، پھر یہ ریاستِ مدینہ کا دعویٰ کرتے ہیں، یہ دعویٰ انہیں زیب نہیں دیتا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف یہ ساری کارروائی عمران نیازی کی مرضی کے بغیر نہیں ہوئی، ہم نے ہمیشہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، ان کی گالی کا جواب کبھی نہیں دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ 9 ممالک نے اس ایول ویشیئس مشین کے استعمال کو رد کر دیا اور یہ حکومت اس مشین کو لانے کے لیے بضد ہے، یہ حکومت جتنا اس مشین کے لیے سنجیدہ ہے اتنا مہنگائی، صحت اور غریب کے لیے نہیں سوچتی، حکومت عوام کے پاس جائے بغیر منتخب ہو کر آنا چاہتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی ہمارے سر کے تاج ہیں، ہم اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کی بھرپور تائید کرتے ہیں، ہم طریقہ کار پر بات کر رہے ہیں، حکومت اوور سیز پاکستانیوں کا کہہ کر اپنے فسطائی ایجنڈے کو پورا کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق کی تائید کرتے ہیں، بیرونِ ملک پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق سے کوئی اختلاف نہیں، ہمیں اس طریقۂ کار سے اختلاف ہے جو یہ حکومت استعمال کرنا چاہتی ہے، ہمیں اس بارے میں بھی پوری طرح چوکنا ہونا ہو گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں ریکارڈ پر یہ بات آپ کے توسط سے ایوان کے سامنے لاتا ہوں، خدانخواستہ پاکستان کو ایسے قوانین کا شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، الیکشن کمیشن نے اس ای وی ایم کو قانون، آئین اور ثبوتوں کی بنیاد پر مسترد کیا، اس کے بعد وزراء نے الیکشن کمیشن پر الزامات کے نشتر چبھوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ 4 حلقوں اور 35 پنکچر کی بات کرتے تھے، اب الیکشن کمیشن کی بات بھی نہیں مان رہے، یہ حکومت الیکشن کمیشن کے پیچھے پڑ گئی ہے، ان کی حکومت آنے کے بعد 3 الفاظ کے معنی بدل گئے، بربادی کا نام تبدیلی ہو گیا، انتقام کا نام احتساب ہو گیا، دھاندلی کا نام ای وی ایم مشین ہو گیا۔