سی پیک سرمایہ کاری، پارلیمنٹ کے کردار کے موضوع پرسیمینار کا انعقاد

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت،پلاننگ و ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے زیر اہتمام” چائنا پاکستان اکنامک کاریڈور(سی پیک) کے تحت سرمایہ کاری، تجارت اورصنعتوں کے فروغ میں پارلیمنٹ کے کردار ”کے موضوع پرسیمینار جمعرات کو مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا – جس میں چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک شیر علی ارباب، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت،وزیر زارعت پنجاب حسین جہانیاں گردیزی،رکن قومی اسمبلی و سابق وفاقی وزیر احسن اقبال،پاکستان میں فریڈریچ ایبرٹ سٹفٹنگ(ایف ای ایس) کے کنٹری ہیڈ جاہن ہپلر سمیت اراکین اسمبلی اور تاجر و ں وصنعت کار وں نے شرکت کی،چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک شیر علی ارباب نے اس موقع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک جیسے میگا پراجیکٹ کے ٹھپ ہونے کا پراپیگنڈا درست نہیں اسی طرح یہ کہنا بھی درست نہیں کہ منصوبہ میں بعض صوبوں کو نظر انداز کیا گیا یہ ایشوز اس وقت آئے تھے جب سی پیک کے روٹس کا تعین نہیں ہوا تھا لیکن روٹس کا تعین ہونے کے بعد یہ ایشوز ختم ہو گئے،اس وقت سی پیک کے ڈی آئی خان روٹ سمیت ایسٹرن،ویسٹرن اور سنٹرل روٹ پر کام یکساں ہو رہا ہے، گوادر پراجیکٹ بلوچستان میں بن رہا ہے اس طرح کوئی بھی صوبہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ اسے نظر انداز کیا گیا،انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کسی کے ساتھ فریق نہیں بن سکتی ،ہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مسائل کو اٹھا کر ان کے حل کی طرف جا ئیں گے، شیر علی ارباب نے کہاکہ گزشتہ دو سے تین سالوں میں پاکستان ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں بہت آگے چلا گیا،جس کی وجہ سے سرمایہ کاری میں بہتری آئی،انہوں نے کہا کہ سی پیک کے اندر سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے اور سرمایہ کاری بھی آ رہی ہے،انہوں نے بتایا کہ جس کا ثبوت وہاں 50ملین ڈالر کی سٹیل کی سرمایہ کاری ہوناہے جس کے بعد مزید 350ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آ رہی ہے،انہوں نے کہا کہ دھابیجی سپیشل اکنامک زون کا ایک جدید ماڈل ہوگا، فیڈمک بھی ترقی کی طرف جا رہا ہے، اس سلسلہ میں درپیش مسائل کو حکومت حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ پاور،روڈ انفراسٹرکچر،کنکٹویٹی،انڈسٹریل کو آپریشن،سوشل اکنامک ڈویلپمنٹ،گوادر سی پیک کے اہم جزو ہیں، پہلے فیز میں پاور،انفراسٹرکچر،کنکٹیویٹی کے ساتھ ساتھ گوادر پر کام ہوا جس کے بعد ہم نے سپیشل اکنامک زونز کو کامیاب بنانا ہے،ہم کوشش کر رہے ہیں سپیشل اکنامک زونز کے تحت ماضی میں ہونیوالی کوتاہیوں کو نہ دہرایا جائے جس کیلئے ریجنل سطح پر مشاورتی اجلاسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جا رہا ہے،کیونکہ سی پیک کا ا گلا فیز مشکل اور چیلنجنگ ہو سکتا ہے،لیکن ہمارا عزم ہے کہ ہر چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کر یں گے،انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کی بہترین سٹریٹیجک پارٹنر شپ موجود ہے،اور یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ ہم اس سے آگے بڑھ رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ رواں سال کے آ خر میں اسلام آباد میں قومی سی پیک کانفرنس منعقد کی جائیگی جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پنجاب کی کابینہ کمیٹی اور اعلی حکام کے ساتھ میٹنگ میں سی پیک سے متعلقہ امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی جس میں وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیا ن مزید کوارڈینیشن بڑھانے پر اتفاق ہوا ،انہوں نے کہا کہ سی پیک بہت بڑا پوٹینشل ہے جس سے استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس کو لگن اورٹائم لا ئن کے بغیر حاصل نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کسی بھی پارٹی سے بالا تر ہوکر منصوبہ کو آگے بڑھانے کیلئے مکمل سپورٹ کرے گی۔وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا کہ سی پیک ایک اہم منصوبہ ہے جسکا پہلا مرحلہ انرجی ،انفرااسٹرکچر پر مشتمل تھا جبکہ دوسرے مرحلے میں اسپیشل اکنامک زونز بنائے جارہے ہیں جن میں سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی اور جہا ں رکاوٹ ہوگی اس کو فوری دور کیا جائے گا.