رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کا پہلی بین الاقوامی ہائبرڈ کانفرنس کا انعقاد

رفاہ انسٹی ٹیوٹ آف لائف اسٹائل میڈیسن نے پاکستان ایسوسی ایشن آف لائف اسٹائل میڈیسن کے تعاون سے 2 سے 5 دسمبر تک رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کےI-14 کیمپس کےمرکزی آڈیٹوریم میں ” لائف اسٹائل میڈیسن کا مدافعتی نظام پررول” کے موضوع پر اپنی پہلی بین الاقوامی ہائبرڈ کانفرنس کا انعقاد کیا۔ ۔ تقریباً 300 سے زیادہ مندوبین نے ذاتی طور پر اور 100 سے زیادہ نے آن لائن کانفرنس میں شرکت کی۔
وزیراعظم کےمعاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ہسپتالوں پر بیماریوں کے بوجھ کو سنبھالنے کے لیے طبی نظام کے طرز عمل میں تبدیلی، دماغی صحت اور ماحولیاتی سائنس کو شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ویڈیو پیغام کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
کانفرنس میں اسلام آباد اور لاہور کی مختلف یونیورسٹیوں کے چانسلر، وائس چانسلرز، ڈینز، ڈائریکٹرز اور مختلف شعبوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
پاکستان میں لائف اسٹائل میڈیسن موومنٹ کی بانی ڈاکٹر شگفتہ فیروز نے اپنے خیرمقدمی پیغام میں ہماری صحت کی دیکھ بھال میں لائف اسٹائل میڈیسن کو اپنانے کی اہمیت اور اس کی عالمی تحریک کے بارے میں بتایا۔
چانسلر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی جناب حسن محمد خان نے پوسٹ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ سطحوں پر لائف اسٹائل میڈیسن پڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے اس سائنس کو فوری طور پر قائم کرنے کے لیے میڈیسن اور اس سے منسلک ہیلتھ سائنسز کی تعلیم دینے والی تمام یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے کہا کہ لوگوں کی نفسیات میں تبدیلی سے ان کے طرز زندگی میں تبدیلی آئے گی اور انہوں نے رفاہ یونیورسٹی کے ساتھ لائف اسٹائل میڈیسن موومنٹ میں تعاون کرنے کی پیشکش کی۔ مہمانِ خصوصی ڈاکٹر جنرل مسعود الرحمان کیانی، صدر PANAH نے احتیاطی امراض قلب میں طرز زندگی میں تبدیلی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ برٹش لائف اسٹائل میڈیسن سوسائٹی روب لاسن نے بیماریوں سے بچاؤ اور انتظام میں صحت مند طرز زندگی کی اہمیت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مہمان خصوصی، صدر پاکستان میڈیکل کمیشن ڈاکٹر ارشد تقی نے طرز زندگی کی ادویات کی شکل میں احتیاطی ادویات کی ضرورت سے اتفاق کیا اور رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی سے کہا کہ وہ بڑی سطح پر آگے بڑھنے کے لیے ایک منصوبہ بنائے۔
پری کانفرنس ورچوئل ورکشاپس خوشی کی نفسیات اور نوجوانوں کے طرز زندگی پر تھیں۔
کانفرنس کے تین دنوں میں زبانی اور پوسٹر پریزنٹیشنز کے لیے 75 سائنسی مضامین تھے۔ 25 بین الاقوامی اور قومی مقررین نے اموات اور بیماری، خاص طور پر غیر متعدی بیماریوں میں حصہ ڈالنے میں غیر صحت مند طرز زندگی کے کردار پر شواہد پر مبنی تحقیق کا اشتراک کیا۔
پاکستان کا پہلا انٹرنیشنل بورڈ آف لائف اسٹائل میڈیسن ڈاکٹروں اور اس سے منسلک صحت کے پیشہ ور افراد بھی اس کانفرنس سے منسلک تھے۔
کانفرنس کی ایک اور خاص بات یہ تھی کہ یونیورسٹی آف ایریزونا کے اینڈریو وائل سینٹر نے پاکستان ایسوسی ایشن آف لائف اسٹائل میڈیسن کے ساتھ شراکت داری کی اور رجسٹرڈ مندوبین کو انوائرمنٹ میڈیسن پر مفت سرٹیفیکیٹس پیش کیے۔
اختتامی تقریب کے دوران ڈین فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز اور پرنسپل آئی آئی ایم سی، پروفیسر ڈاکٹر جنرل اظہر رشید نے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے پر آرگنائزنگ کمیٹی کے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا