راضی نامے کی درخواست

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے کی، ملزمہ عصمت آدم جی کے وکیل اسد جمال بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران گواہ پولیس اہلکار محمد عمران نے عدالت کو بتایا کہ کھڑکی کی سائیڈ پر نور مقدم کا سر پڑا ہوا تھا،کھڑکی کے اوپر آلہ قتل چاقو بھی پڑا تھا وہ قبضہ میں لیا گیا، جبکہ کمرے میں ٹیبل پر پڑے پسٹل کو بھی میگزین سمیت قبضے میں لیاگیا۔
عدالت میں جائے وقوعہ سے برآمد چیزوں کے گواہ پولیس اہلکار سکندر حیات پر وکلاء کی جرح شروع ہوئی ، گواہ سکندر حیات نے بتایا کہ کمرے میں میز پر 9 ایم ایم پسٹل پڑا ہوا تھا،کمرے سے برآمد ہونے والا مال مقدمہ عدالت پیش کر دیا گیا، سی سی ٹی وی ویڈیوکی ڈی وی آر، ہارڈ ڈسک اور جائے وقوعہ کی ویڈیوسی ڈی عدالت میں پیش کی گئی۔ عدالت میں گواہ پر وکلاء کی جرح بھی مکمل کرلی گئی۔

دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے جج عطا ربانی سے کیس میں راضی نامہ کروانے کی گزارش کردی، ملزم کے بار بار بولنے پر پولیس اُسے بخشی خانے واپس لے گئی۔