راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) آئی جی پنجاب نے قصور میں ڈکیتی کی واردات میں زیر حراست خاتون پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے لیڈی کا نسٹیبل اور پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب راؤ سردار کے حکم پر واقعہ میں ملوث پرائیویٹ خاتون اور اہلکاروں کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔
ئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس میں ایسی کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ہے، ملزمان پر تشدد کسی صورت قابل قبول نہیں۔
واضح رہے کہ خاتون پر تشدد کا واقعہ قصور کے تھانہ صدر قصور میں پیش آیا تھا جہاں زیر حراست ملزمہ جمیلہ پر ایک خاتون ساجدہ نے تشدد کیا اور لیڈی کانسٹیبل کو اپنا موبائل فون دے کر اس پر تشدد کی ویڈیو بھی بنوائی تھی۔
بریکنگ
- •22 سال سزا کاٹنے والا عین رہائی والے دن جیل سے فرار ہوگیا
- •شاداب خان نے پرفارم نا کیا تو کپتان انہیں ڈراپ کر دیں گے، ذکاء اشرف
- •دو روز میں 44 ریفرنسز کا ریکارڈ اسلام آباد کی احتساب عدالتوں میں جمع
- •شوبز انڈسٹری میں بہت سارے لوگوں کو ہراساں ہوتے دیکھا، عفت عمر
- •قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین بحال کرنے کا فیصلہ