راولپنڈی(نیوز ڈیسک) ارض پاک کے عظیم فرزند ڈاکٹر عبدالقدیر خان کل رات اپنے رب کے حضور پیش ہوگئے۔ یہ کوئ رسمی بات نہیں کہ ہمارے اس قومی ہیرو کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاء کئ دہائیوں تک پورا ہوسکے گا، پاکستان کی جوہری توانائ کے حوالے سے ان کی خدمات ہمیشہیاد رکھی جائیں گی جن کی بدولت ہم ایٹمی قوت سے مالا مال ہوئے.
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا بین الاقوامی جامعہ رفاہ سے دیرینہ اور قلبی تعلق تھا اور وہ جامعہ کی مجلس مشاورت کے ایک متحرک رکن بھی تھے، جامعہ رفاہ کے وائس چانسلر اور مشہور اسکالر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمدسے ان کے قلبی اور گہرے روابط تھے اس وجہ سے وہ ایک سے زائد مرتبہ رفاہ کے کانوکیشنز میں مہمان خصوصی رہے ان کی رفاہ انٹرنیشنلیونیورسٹی سے محبت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ سائنسی علوم کے نصاب کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے اپنے گراں قدر مشورے دیتے رہتے تھے۔
ان کی وفات حسرت آیات پر جامعہ رفاہ کے چانسلر حسنمحمد خان اورواءس چانسلر ڈاکٹر انیساحمد اورتمام اساتذہ نے اپنے گہرے رنج و دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف ان کے خاندان کے لئے ، جامعہ رفاہ کے لئے بلکہ پوری قوم کے لئے دکھ کا باعث ہے.